والد مرحوم کیلئے دعائے مغفرت کی اپیل
آج تحریکِ پاکستان کا وہ عظیم مسلم لیگی مجاہد عبدالرشید بٹ امرتسری اپنے خالق حقیقی سے جا ملا جس نے تحریک پاکستان سے لیکر قیام پاکستان کے وقت مہاجرین کے قافلوں کو امرتسر سے پاکستان پہنچانے تک ہر مرحلے میں مجاہدانہ کردار ادا کیا۔ میں نے اس محب ِوطن کو دسمبر 1971 میں سقوط مشرقی پاکستان پر دھاڑیں مار مار کر روتے ہوئے دیکھا۔ وہ کہا کرتا تھا، بیٹا یاد رکھنا تم اس باپ کے بیٹے ہو جس کے باپ کو انگریزوں نے تحریک آزادی ءپاکستان کے جرم میں پھانسی پر چڑھا دیا گیا تھا، بھائی اور بھتیجے اننگ ناگ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی بھیڑیوں کے ہاتھوں شہید ہوئے۔ وہ بچپن سے ہی مجھے صرف حصولِ رزق حلال کا درس دیتا رہا۔ شہر کے بدنام ترین ڈرگ مافیہ اور انٹیلی جنس اداروں سے متعلقہ افراد سے بھرے خاندان کا فرد ہونے کے باوجود وہ اپنے خاندان کے ان چند افراد میں سے ایک تھا جنہوں نے ساری زندگی صرف پاکستان سے وفا اور دین اسلام کی سربلندی کیلئے ہی وقف کئے رکھی۔وہ ذوالفقارعلی بھٹو اورجنرل ضیاء الحق کے سیاسی نظریات سے شدید اختلاف رکھنے کے باوجود ایمان رکھتا تھا کہ یہ دونوں حضرات جنتی ہیں اوروجہ فتنہءقادیانیت کے حوالے سے ان کےعملی اقدامات ہیں۔ مجھے فخر ہے کہ نظریہء پاکستان اور تحریک ختم نبوت کا وہ بے لوث مجاہد وہ سچا عاشق رسول صلی اللہ علیہ وسلم، وہ مرد مومن میرا حقیقی باپ تھا۔ انا للہ و انا الیہ راجعون۔ معززاحباب سے ایک بار سورة فاتحہ اور تین مرتبہ سورة اخلاص کے ساتھ دعائے خیر و مغفرت کی درخواست ہے۔
خدا رحمت کنند ایں عاشقان پاک طینت را
فاروق درویش