سیدنا مسیح علیہ السلام کی ولادت مبارک کا دن اور حقائق
قرآن حکیم ہی نہیں مقدس بائبل سے بھی یہی ثابت ہوتا ہے کہ 25 دسمبر ولادت عیسی علیہ السلام کا دن نہیں ہے
کتاب لاریب قرآن حکیم ہی نہیں مقدس بائبل سے بھی یہی ثابت ہوتا ہے کہ 25 دسمبر ولادت عیسی علیہ السلام کا دن ہے ہی نہیں ۔۔ تو طاہر القادری جیسے قرانک سکالر ، مغرب نواز دینی دانشور اور روشن خیال احباب عیسائیت کے” میری کرسمس” منانے پربضد کیوں ہیں؟ منہاج القرآن جیسے اسلامی ادارے میں صلیبوں سے مزین پادریوں کی غیر اسلامی عبادت اور منہاج القرآن کے خادمین کا ان کی اقتدا میں صلیبی انداز اپنانے کا شرعی جوازکیا ہے؟ اس دن عیسائیت کے مذہبی نظریہ "میری کرسمس” کے بینر لگا کر یوم ولادت منانے یا گرجا گھروں میں محافل میلاد مصطفے ﷺ کے انعقاد کا کیا جواز کیا ہے؟
منہاج القرآن اور کرسمس منانے والے دیگر مسلمانوں کو خیال رہے کہ قرآن حکیم اور بائیبل سے سیدنا عیسی علیہ السلام کی پیدائش موسم گرما میں ہونا ثابت ہوتا ہے اور دسمبر گرمی کا نہیں بلکہ سردی کا مہینہ ہوتا ہے۔ اس کا مصدقہ ثبوت یہ ہے کہ قصص القرآن کے مطابق جب حضرت مریم علیہ السلام جناب عیسی کی پیدائش کے بعد کھجور کے درخت کے نیچے جا بیٹھیں تو الله تعالی نے انھیں درخت پر لگی پکی ہوئی کھجوریں کھانے کا حکم دیا. خیال رہے کہ کھجوریں موسم سرما میں نہیں بلکہ موسم گرما میں پکتی ہیں. سورۃ مریم میں ارشاد باری تعالیٰ ہے کہ
۔”پھر درد زہ ان کو کھجور کے تنے کی طرف لے آیا۔ کہنے لگیں کہ کاش میں اس سے پہلے مرچکتی اور بھولی بسری ہوگئی ہوتی. اس وقت ان کے نیچے کی جانب سے فرشتے نے ان کو آواز دی کہ غمناک نہ ہو تمہارے پروردگار نے تمہارے نیچے ایک چشمہ جاری کردیا ہے. اور کھجور کے تنے کو پکڑ کر اپنی طرف ہلاؤ تم پر تازہ تازہ کھجوریں جھڑ پڑیں گی. تو کھاؤ اور پیو اور آنکھیں ٹھنڈی کرو۔ اگر تم کسی آدمی کو دیکھو تو کہنا کہ میں نے خدا کے لئے روزے کی منت مانی تو آج میں کسی آدمی سے ہرگز کلام نہیں کروں گی”. (سوره مریم آیت 23.26)۔
قرآن حکیم کے علاوہ عیسائیت کی مقدس کتاب بائیبل سے بھی یہی ثابت ہے کہ حضرت عیسی علیہ السلام کی پیدائش مبارک سردیوں کے موسم میں نہیں بلکہ موسم گرما یا موسم بہار میں ہوئی. کیوں کہ بائیبل میں درج پیدائش عیسی علیہ السلام کے مطابق جس روز حضرت عیسی علیہ سلام پیدا ہوئے اس رات کچھ گڈریے اردگرداپنی بھیڑ بکریاں چرا رہے تھے.(انجیل لوقا 2008)۔
دسمبر کی سخت سردی کے موسم میں کرسمس منانے والے عیسائی حضرات سے کون روشن خیال پوچھے گا کہ دسمبر کی یخ بستہ راتوں میں کون شخص اپنے جانور چراتا ہے؟ اور یہ بات بھی دھیان میں رہے کہ اس قدرکم درجہ حرارت کی شدید سردی میں بھیڑبکریاں یا دوسرے چرندے گھاس نہیں چرتے بلکہ سردی سے بچاؤ کیلئے کسی کونے میں سکڑ کر بیٹھ جاتے ہیں
اسلام امن و اخوت کا دین ہے۔ مسلمانوں کیلئے سیدنا آدم علیہ السلام سے لیکر نبیء آخر الزماں صلی اللہ علیہ وسلم تک تمام انبیائے حق سے محبت و عقیدت اور احترام خاصہء ایمان ہے۔ سیدنا عیسی علیہ السلام اس دنیا میں گمراہ انسانیت کی ہدایت کیلئے بھیجے گئے اللہ کے بندے اور پیغمبر ہیں ۔ لیکن عیسائی عقیدے "میری کرسمس” یعنی سیدنا عیسی علیہ السلام کا خدا کے بیٹے کی ولادت کے طور پر منانا یا اس میں شریک ہونا ایک غیر اسلامی عقیدہ کی تصدیق اور مشرکانہ عمل ہے۔
فاروق درویش
Janaab app ney ju bi apney khyalaat farmey hein ye app ki apni soch hai app jisay parey likhey log bi jab itne ghandi aur ghatiya sich rakhein gey tu par mere khiyaal mein hamea Allah he hafiz hai app mujy ye batein ke kiya hum as a muslim hazrat Essa (AS) ko Allah ka Nabi nai mantey . Phir app ney kha hai ke Essai Decmber mein ye din mantey hein tu hum ney tu un ko nai kha aur phir kise ko Islam ki asel dekhein hu tu taalaq tu banana parta hai es mein shirak khaan se aa geya es liye janaab Farooq saab zara taasub ki pati ankhoo se utaar kar likhna hu tu likhein please warna apna kemati time zia mat kiya karein
Asalam o Alikum
Main ye kalam para hain our mujy mehsoos ho tha k ye kisi Pagal our Jahil nay lekha hain ya pher is ke demagh main Pusa hain q k jo ye batain kar raha hain ye 100% ghalt hain…; ye sahib shaid mujy pehchaty hain k nai likin main in pehchanta ho our achi tarha our ye be janata ho k ye sahib kis soch k hain ….pher mujy kahe time milah to main zaroor in k bere main kuch batana chahoo ga q k ye mujay par majbor kar diya hain ..ye pher main in ke sath millooo ga Inshallah Geo ke oper our sapot ke sath our jald he …..
برادر محترم خالد قادری صاحب !
صیرف میں ہی نہیں بلکہ ساری قوم اُلامہ طاہر القادری صاحب کو ڈالری صلیبی ایجنٹ اور بھارتی گماشتے الطاف حسین جیسے ملک دشمن عناصر کا سیکنڈ ورژن قرار دے رہی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ست بسم اللہ سائیں صرف جیو پر ہی کیوں ادارہ منہاج القرآن کے درواہزہ پر مناظرہ رکھتے ہیں اور جیو سمیت سارے نیوز ینلز پر آن لائن کوریج کا بندوبست کرتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ حضور ٹائم ملتا نہیں نکالنا پڑتا ہے جلد کریں تاکہ قوم کو مہناج القرآن میں صلیبی پادریوں کی عبادتوں کا اہتمام کرنے والے دین اکبری گروہ کے سامراج برانڈ عزائم سے آگاہی ہو اور امریکی اسلام کے علمبردار بہروپیوں کے چہرے سے خوش رنگ نقاب اتریں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ سدا خوش آباد ۔۔۔۔۔
اللہ پاکستان پر رحم فرمائے
ہرپاکستانی کو عقل عطا فرمائے
یہ سمجھنے میں آسانی فرمائے کہ یہ تمام مشکلات اسی وجہ سے ہیں کہ
ہم نے اسلام کو مانا ہے عمل نہیں کیا اس کی تعلیمات پر بس
شیخوں کے اسلام پر عمل کیا جا رہا ہے تو ابھی مزید بےحالی درپیش ہونے کو ہے